جاہل قوم کا لیڈر
بھٹو نے مغرب کو للکارا تو امریکہ سے ان کے واپس آتے ھی مفتی محمود نے نعرہ لگایا
یہ الیکشن نہیں سلیکشن ھے
پھر عبدالولی خان جاوید ھاشمی میاں شریف
عبدالصمد اچکزئی خواجہ رفیق وغیرہ سے ملکر نوستارہ تحریک چلائی گئی
اور بھٹو کو امریکہ کے راستے سے ھمیشہ کے لئے
ھٹا دیا گیا
جنرل ضیاء کے کابینہ میں سارے ستاروں کو اپنے اپنے حصے کی وزارتیں ملیں
اور افغان وار کے نام پر سب پر ڈالرزکی بارش کر دی گئ تعلیمی اداروں سے قرآن پاک ھٹا کر امریکی خواھش پر اسلامیات کے نام پر چند جہادی آیات ڈلوا کر قوم کو بے وقوف بنایا گیا
آج کل عمران خان بھی بھٹو جیسی حرکتیں کرنے لگا ھے
وہ بھی ترکش ملائیشین سربراھان کے ساتھ مل کر اسلامی بلاک بنانے کے موڈ میں ھے
لیکن امریکہ سے واپسی پر عمران خان کو بھٹو بنانے کے لئے پہلے ھی نوستارہ تحریک جیسی سازش تیار ھے
فرق صرف یہ ھے کہ کل مفتی محمود الیکشن نہیں سلیکشن کے نعرے لگا رھا تھا توآج آج اس کا بیٹا فضل الرحمن یہ نعرہ شدو مد سے لگا رہا ھے
کل عبدالولی خان تھا تو آج اسفندیار
کل خواجہ رفیق تھا تو آج سعد رفیق
کل عبدالصمداچکزئی تھا تو آج محموداچکزئی
کل میاں شریف تھا تو آج نوازشریف اور شہبازشریف
کل حاکم علی زرداری تھا تو آج آصف علی زرداری
ترک اور ملائیشین سربراھان اگر مغرب کو للکار رھے ھیں
تو انہیں اپنے قوم پربھروسہ ھے
کہ وہ اللہ کے راستے میں ھر مشکل ھر پابندی مہنگائی ڈالرگردی کا مقابلہ کرلینگے
لیکن بھٹو کو امریکہ کے راستے سے ھٹانے پر مٹھائی بانٹنے والی قوم پر بھروسہ کرنا عمران خان کی کم عقلی ھے
عمران خان یہ قوم تمہیں بھی بھٹوکی طرح لٹکا دے گی
جوالزامات بھٹو پرلگائے گئے تھے
آج وھی عمران خان پر لگ رھے ھیں کل جو سیاست دان امریکی دلالی میں بھٹوکے خلاف نکلے تھے آج انہی کی اولاد امریکی دلالی کے لئے تیار ھے
کل جو لوگ بھٹو کابینہ میں گھسائے گئے آج انہی کی اولاد عمران خان کابینہ میں گھسی ہوئی ھے
اگر سیاسی عینک اتار کر دیکھا جائے تو امریکہ عمران خان طیب اردوان مہاتیر محمد کو بھٹو شاہ فیصل اور
معمر قذافی بنانے کا مشن اپنے دلالوں کو سونپ چکا ھے
سوال یہ ھے کہ اس بار یہ قوم عمران خان کا ساتھ دے گی یا ایک اور بھٹو کو روئے گی
بھٹو نے مغرب کو للکارا تو امریکہ سے ان کے واپس آتے ھی مفتی محمود نے نعرہ لگایا
یہ الیکشن نہیں سلیکشن ھے
پھر عبدالولی خان جاوید ھاشمی میاں شریف
عبدالصمد اچکزئی خواجہ رفیق وغیرہ سے ملکر نوستارہ تحریک چلائی گئی
اور بھٹو کو امریکہ کے راستے سے ھمیشہ کے لئے
ھٹا دیا گیا
جنرل ضیاء کے کابینہ میں سارے ستاروں کو اپنے اپنے حصے کی وزارتیں ملیں
اور افغان وار کے نام پر سب پر ڈالرزکی بارش کر دی گئ تعلیمی اداروں سے قرآن پاک ھٹا کر امریکی خواھش پر اسلامیات کے نام پر چند جہادی آیات ڈلوا کر قوم کو بے وقوف بنایا گیا
آج کل عمران خان بھی بھٹو جیسی حرکتیں کرنے لگا ھے
وہ بھی ترکش ملائیشین سربراھان کے ساتھ مل کر اسلامی بلاک بنانے کے موڈ میں ھے
لیکن امریکہ سے واپسی پر عمران خان کو بھٹو بنانے کے لئے پہلے ھی نوستارہ تحریک جیسی سازش تیار ھے
فرق صرف یہ ھے کہ کل مفتی محمود الیکشن نہیں سلیکشن کے نعرے لگا رھا تھا توآج آج اس کا بیٹا فضل الرحمن یہ نعرہ شدو مد سے لگا رہا ھے
کل عبدالولی خان تھا تو آج اسفندیار
کل خواجہ رفیق تھا تو آج سعد رفیق
کل عبدالصمداچکزئی تھا تو آج محموداچکزئی
کل میاں شریف تھا تو آج نوازشریف اور شہبازشریف
کل حاکم علی زرداری تھا تو آج آصف علی زرداری
ترک اور ملائیشین سربراھان اگر مغرب کو للکار رھے ھیں
تو انہیں اپنے قوم پربھروسہ ھے
کہ وہ اللہ کے راستے میں ھر مشکل ھر پابندی مہنگائی ڈالرگردی کا مقابلہ کرلینگے
لیکن بھٹو کو امریکہ کے راستے سے ھٹانے پر مٹھائی بانٹنے والی قوم پر بھروسہ کرنا عمران خان کی کم عقلی ھے
عمران خان یہ قوم تمہیں بھی بھٹوکی طرح لٹکا دے گی
جوالزامات بھٹو پرلگائے گئے تھے
آج وھی عمران خان پر لگ رھے ھیں کل جو سیاست دان امریکی دلالی میں بھٹوکے خلاف نکلے تھے آج انہی کی اولاد امریکی دلالی کے لئے تیار ھے
کل جو لوگ بھٹو کابینہ میں گھسائے گئے آج انہی کی اولاد عمران خان کابینہ میں گھسی ہوئی ھے
اگر سیاسی عینک اتار کر دیکھا جائے تو امریکہ عمران خان طیب اردوان مہاتیر محمد کو بھٹو شاہ فیصل اور
معمر قذافی بنانے کا مشن اپنے دلالوں کو سونپ چکا ھے
سوال یہ ھے کہ اس بار یہ قوم عمران خان کا ساتھ دے گی یا ایک اور بھٹو کو روئے گی
جاہل قوم کا لیڈر
Reviewed by Zintovlogs
on
October 09, 2019
Rating:
No comments: