banner image

Facebook

banner image

ہماراسرکاری تعلیمی نظام بہتر کیوں نہیں ہو رہا ؟

Why is our education system not improving?

ہماراسرکاری تعلیمی نظام بہتر کیوں نہیں ہو رہا ؟ یہ سوال اگر کسی سوشل میڈیا 
کے گروپ میں لکھوگے تو ہمارے ارد گرد موجود قابل قدر شخصیات جن میں اعلٰی تعلیم یافتہ نوجوان، علمائے دین، سیاسی شخصیات، مولوی صاحبان، گاوں محلے کے اثر رسوخ والے بزرگ، دولت مندافراد، سڑک پر سونے والے مزدور اور پرائیویٹ سکولز میں پڑھنے والےبچوں کے قابل استطاعت والدین شامل ہوتے ہیں عموماٙٙ اپنے اپنے سوچ اور دماغی صلاحیت کے مطابق دوسروں پر کیچڑ اُچال ہی دیتے ہیں۔۔ مثلاٙٙ بعض کہتے ہیں حکومت ٹھیک سے کام نہیں کر رہی۔۔۔ اُستاد چور ہے ڈیوٹی نہیں کرتا ۔۔ وغیرہ وغیرہ ایسے بہت سارے جوابات آپکو موصول ہو جائینگے۔ آپ تمام جوابات کا مطالعہ کرینگے تو آپ کو یہ حقیقت معلوم ہو جائے گی کہ ہر جواب میں یقیناٙٙ کسی دوسرے کے کردار پر کیچڑ اُچالا گیا ہوگا، ہزار جوابات میں ایک بھی جواب آپکو نہیں ملے گا جس میں لکھنے والے نے اپنے کردار پہ کچھ کہا ہو۔ ۔۔ تھوڑے وقت کے لیے جوابات کے دلائل کو حقیقی وجہ مان لیتے ہیں۔ اُستاد ڈیوٹی میں غفلت کرتا ہے (مان لیا کرتا ہے) حکومت سکولوں پر پیسہ خرچ نہیں کرتا (مان لیا نہیں کرتا) اُستاد ذاتی کام کروانے کے لیے طلباء سے مشقت کرواتےہیں (مان لیا کرواتے ہیں) وغیرہ وغیرہ۔ ۔۔ ہر دلیل کو سچ مان لینے ک بعد میں آپ لوگوں سے انفرادی اور اجتماعی طور پر یہ سوال پوچھتا ہوں کہ جناب باقی سب چھوڑو یہ بتاو آپ نے آج تک اپنے محلے یا گاوں کے سکول کے لیے کیا کیا ہے تو شائد آپ صاحبان جواب میں مسکراہٹ یا شرمندگی ک سوا کچھ بھی نہ بول پائیں۔ محترم بھائیوں تنقید کرنا ہر قابل شہور انسان کا حق ہے کہ وہ کریں مگر تنقید والے کو تھوڑی بہت ذمہ داری اپنی بھی پوری کر لینی چاہیے۔ ۔۔ اب سرکاری سکولز کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ایک عام آدمی کی کیا ذمہ داریاں ہیں اُس پہ وضاحت کرتے ہیں ۔۔
حکومت سرکاری سکولز کو کیا فراہم کرتا ہے؟
1)سالانہ پی ٹی سی فنڈ جو کہ ایک مخصوص رقم ہوتی ہے جو فی کمرہ کے حساب سے سکولز کو دی جاتی ہے۔ یہ فنڈ سکول کے مُرمتی کاموں میں خرچ کی جاتی۔
2)سکولز میں جب بھی کوئی بڑا کام کرنا ہوتا ہے مثلاٙٙ کمرہ بنانا، چار دیواری بنانا، بجلی فیٹینگ، پانی کی سپلائی سسٹم، یا باتھ رومز وغیرہ ہو تو اُس ک لیے الگ سے فنڈز کی منظوری ہوتی ہے اور کام پیسے ملنے کے بعد ہی شروع کی جاتی ہے۔
3)ایک نئے بھرتی شدہ پرائمری سکول اُستاد کی تنخواہ مجموعی طور پر 20ہزار+ بنتی ہے اور سینیئر اُستاد کی تنخواہ 50 ہزار+ بنتی ہے۔ ۔۔۔ اب سکول میں جتنے اساتذہ ہونگے اُتنے میں ضرب دیتے جاو۔
4) طلباء کے لیے درسی کتابیں فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے جو کہ وہ پوری کر رہی ہے۔
5)اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کےلیے حکومت نے مانیٹرنگ یونٹ بنایا ہوا ہے جوکہ ہر ماہ ایک یا دو بار سکولز کا وزٹ کرتی ہے اور سکول ریکارڈ لے کےجاتی ہے۔
6)افسرانِ بالاں بھی سکولز کا دورہ مہینے میں ایک دو بار کرتے ہیں۔
ان تمام باتوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہمیں اپنی سوچ سے یہ بات نکالنی چاہیے کہ حکومت سرکاری سکولز کی بہتری کے لیے کام نہیں کرتی۔
ایک عام آدمی سرکاری سکولز کی بہتری کے لیے کیا کر سکتا ہے؟
1)سکول انتظامیہ کی تمام تر سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے بچوں کے والدین سمیت ایک کمیٹی بنائی جاتی ہے جس کو پی ٹی سی کمیٹی کا نام دیا جاتا ہے۔ اس کمیٹی کا سربراہ سکول پرنسپل ہوتا ہے جبکہ کمیٹی چیئر مین بچوں کے والدین میں سے چُنا جاتا ہے۔ سرکاری سکولز کے بینک اکاونٹس جوائنٹ اکاونٹس ہوتے ہیں۔ پیسے نکالنے کے لیے چیئرمین اور پرنسپل کے دستخط چیک پر کرنا لازمی ہوتا ہے۔ اب یہ ذمہ داری آپ عوام کی ہے کہ آپ اپنے سکولز کے لیے ایسے افراد کی کمیٹی منتخب کریں جو کہ ایمانداری کے ساتھ سکولز میں ہونے والے تمام امور کا جائزہ لے کر اُس کام کو احسن طریقے سے تکمیل تک پہنچائے۔ اِس طرح سے سکول فنڈز کی خورد بُرد کا کام ختم ہو جائے گا۔
2) اُستاد کی حاضری کو یقینی بنانا اس کمیٹی کے ساتھ ساتھ ہر عام آدمی کی ذمہ داری ہے کے وہ اُستاد سے سکول غیر حاضری کرنے کی وجہ دریافت کرے ۔۔۔ وجہ درست ہو تو معذرت کر لیں کیونکہ اُستاد ایک قابل قدر شخصیت ہوتا ہے۔ ۔۔ اور غیر حاضری کی وجہ درست نہ ہو تو پھر یہ آپ لوگوں کا حق ہے کہ آپ اُسکی اطلاع افسرانِ بالا تک ضرور پہنچائے تا کہ جبراٙٙ اُستاد مجبور ہو جا ئے ڈیوٹی کے لیے۔ ۔۔ درجہ ڈیل تصاویر میں گورنمنٹ پرائمری سکول مربہ کے اساتذہ سکول کے پیسوں سے خریدی ہوئی سٹیشنری کا سامان بچوں میں تقسیم کر رہیں ہیں۔ تصاویر دینے کا مقصد صرف اپنے ہم منصب اساتذہ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اور دوسرے اساتذہ کو دعوت دینا ہےکہ وہ بھی بچوں کا حق نہ کھائے ۔۔۔۔ اِس طرح بدلے گا سرکاری نظام تعلیم ۔۔
۔ شکریہ!
منجانب:- عدنان شوکت
پی ایس ٹی
جی پی ایس مروبہ نظامپور نوشہرہ۔
ہماراسرکاری تعلیمی نظام بہتر کیوں نہیں ہو رہا ؟ ہماراسرکاری تعلیمی نظام بہتر کیوں نہیں ہو رہا ؟ Reviewed by Zintovlogs on October 12, 2019 Rating: 5

2 comments:

This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking

district Badin This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking and very sad . They have no facilities e...

Powered by Blogger.