کیا سے کیا ہوگیا تو پل بھر میں
جانے کتنے دنوں کا پیاسا تھا
ڈوب کر مرگیا سمندر میں
ہم نے گھبرا کے موند لیں آنکھیں
کیسی آئی ہے روشنی گھر میں
ان گناہوں کی کیا سزا ہوگی
جو لکھے تھے مرے مقدر میں
نیک و بد جو لحد میں پہنچے تھے
سر چھپائے ہوئے تھے چادر میں
تم سے ملنے کی کیا خوشی ہے پیام
دیکھ لو میرے دیدہ تر میں
پیام
تیرا چرچہ ہے آج ہر گھر میں - کیا سے کیا ہوگیا تو پل بھر میں
Reviewed by Zintovlogs
on
October 05, 2019
Rating:
No comments: