banner image

Facebook

banner image

دل کی بربادی کا کوئی سلسلہ پہلے سے تھا


دل کی بربادی کا کوئی سلسلہ پہلے سے تھا
اس چراغ شب پہ الطاف ہوا پہلے سے تھا

اس کے یوں ترک محبت کا سبب ہوگا کوئی
جی نہیں یہ مانتا وہ بے وفا پہلے سے تھا

دونوں اپنی زندگی کے جھٹپٹے میں ہیں مگر
اس طرح ملنا مقدر میں لکھا پہلے سے تھا

اب تو زخم دل نمک خوار توجہ ہے ترا
نام پر جاری ترے حرف دعا پہلے سے تھا

راستہ بھولا  نہيں اب کے پرند خوش خبر
اور کچھ اجڑا ہوا شہر سبا پہلے سے تھا

تیرے آنے سے تو بس زنجیر ہی بدلی گئی
ہم اسیروں پر جفا کا باب وا پہلے سے تھا

پروین شاکر

دل کی بربادی کا کوئی سلسلہ پہلے سے تھا دل کی بربادی کا کوئی سلسلہ پہلے سے تھا Reviewed by Zintovlogs on February 12, 2020 Rating: 5

No comments:

This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking

district Badin This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking and very sad . They have no facilities e...

Powered by Blogger.