کچھ دیر میں تجھ سے کٹ گئی تھی
محور سے زمین ہٹ گئی تھی
تجھ کو بھی نہ مل سکی مکمل
میں اتنے دکھوں میں بٹ گئی تھی
شاید کہ ہمیں سنوار دیتی
جو شب آکر پلٹ گئی تھی
رستہ تھا وہی پہ بن تمھارے
میں گرد میں کیسی آٹ گئی تھی
پت جھڑ کی گھڑی تھی اور شجر سے
اک بیل عجب لپٹ گئی تھی
پروین شاکر
محور سے زمین ہٹ گئی تھی
تجھ کو بھی نہ مل سکی مکمل
میں اتنے دکھوں میں بٹ گئی تھی
شاید کہ ہمیں سنوار دیتی
جو شب آکر پلٹ گئی تھی
رستہ تھا وہی پہ بن تمھارے
میں گرد میں کیسی آٹ گئی تھی
پت جھڑ کی گھڑی تھی اور شجر سے
اک بیل عجب لپٹ گئی تھی
پروین شاکر
کچھ دیر میں تجھ سے کٹ گئی تھی
Reviewed by Zintovlogs
on
February 03, 2020
Rating:
No comments: