ہم اپنے آپ میں گم تھے ہمیں خبر کیا تھی
کہ ماورائے غم جاں بھی ایک دنیا تھی
وفا پہ سخت گراں ہے تیرا وصال دوام
کہ تجھ سے مل کے بچھڑنا مری تمنا تھی
ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد اب معلوم
کہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی
خوشا وہ دل جو سلامت رہے بزعم وفا
نگاہ اہل جہاں ورنہ سنگ خارا تھی
دریا اہل سخن پر سکوت ہے کہ جو تھا
فراز میری غزل بھی صدا بصحرا تھی
احمد فرازّ
ہم اپنے آپ میں گم تھے ہمیں خبر کیا تھی
Reviewed by Zintovlogs
on
February 29, 2020
Rating:

No comments: