تجوری ، جیب دونوں بھر رہا ہوں میں
میرا بھائی بھوکا ہے تیسرے دن کا
اور چوتھی وار عمرہ کر رہا ہوں میں
نمازی میں ہوں پنچگانہ
مگر جھوٹی تجارت کر رہا ہوں میں
مسجد سنگ مر مر کی بنا کر
پڑوسی کو مگر تنگ کر رہا ہوں میں
شریعت کی حفاظت میرا مقصد
طریقہ کفر پہ گو چل رہا ہوں میں
وراثت بہن کی چھپ کے سے کھا کر
معافی کی توقع کر رہا ہوں میں
جو ہو شادی تو سودی قرض لے کر
نمود و نمائش کر رہا ہوں میں
نبی کی زندگی کو ترک کرکے
نبی سے عشق کا دم بھر رہا ہوں میں
یہ چاھتا ہوں کہ کافر ہو مسلمان
مگر اسلام سے خود ڈر رہا ہوں میں
مجھے اللہ سے ہے امید رحمت
مگر دن رات چوری کر رہا ہوں میں
خدا سے دیکھو کتنا ڈر رہا ہوں میں
تجوری ، جیب دونوں بھر رہا ہوں میں
خدا سے دیکھو کتنا ڈر رہا ہوں میں
Reviewed by Zintovlogs
on
February 20, 2020
Rating:
No comments: