رہا یہ وہم کہ ہم ہیں سو یہ بھی کیا معلوم
-----
ہر نفس عمر گزشتہ کی ہے میت فانی
زندگی نام ہے مر مر کے جئے جانے کا
-----
موت آنے تک نہ آئے اب جو آئے ہو تو ہائے
زندگی مشکل ہی تھی مرنا بھی مشکل ھوگیا
-----
دل مرحوم کو خدا بخشے
ایک ہی غم گسا ر تھا نہ رہا
-----
ایک معمہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا
زندگی کا ہے کو ہے خواب ہے دیوانے کا
فانی بدایونی
نہ ابتداء کی خبر ہے نہ انتہا معلوم
Reviewed by Zintovlogs
on
February 29, 2020
Rating:
No comments: