صدا کے ٹوٹتے گھنگھروں تمہارے
سنا ہے دھوپ جب ڈستی تھی مجھ کو
بہت کھلتے رہے گیسو تمہارے
کماں در دست آجاؤ کسی دن
مرے صحرا کے سب آنسو تمہارے
تمہارے لب پہ میرے قہقہے ہیں
مری آنکھوں میں سب آنسو تمہارے
مری راتوں کے دامن میں بھرے ہیں
ستاروں کی طرح جگنو تمہارے
ہوا سے بولنا لیکن سنبھل کر
چرالے گی سخن خوشبو تمہارے
مرے مشکیزے کا تسمہ نہ کھولو
مری آنکھیں مرے بازو تمہارے
بہت روکا تھا محسن سے نہ ملنا
بہت چرچے ہیں آپ ہر سو تمہارے
محسن نقوی
Urdu Ghazal - Mere lafzon kay sab jadu tumarey
Reviewed by Zintovlogs
on
February 02, 2020
Rating:
No comments: