اب نہ دے مجھ کو محبت کے حوالے تو بھی
میں بھی سینے میں لیئے زخم سدا اہنستا رہا
آنکھ میں اشک جو آئيں تو چھپالے تو بھی
اس سر عام تماشے سے کہیں بہتر ہے
چھپ کے تنہائی میں کچھ اشک بہالے تو بھی
تجھ کو اچھا نہیں لگتا یوں ہنسنا میرا
آ کسی روز مجھے خوب رلا لے تو بھی
گو کہ دنیا نے ستم ڈھائے بہت ہیں مجھ پر
آکوئی پھر نیا مجھ پر ستم ڈھالے تو بھی
میں نے دن رات دعاوں میں تجھے یاد کیا
میری خاطر کبھی ہاتھوں کو اٹھالے تو بھی
جس سے ملتا ہے اسے دوست بنا لیتا ہے تو
ایک دشمن تو کوئی ارشّی بنا لے تو بھی
ارشد ارشّی
چھپ کے تنہائی میں کچھ اشک بہالے تو بھی
Reviewed by Zintovlogs
on
March 14, 2020
Rating:
No comments: