banner image

Facebook

banner image

نظام پور کے حاجیوں کو غریبوں اور یتیموں کا سلام


نظام پور کے حاجیوں کے لئے یہ تحریر کررہا ھوں امید ھے کہ کوئی ناراض نہیں ھوگا۔ 

 نظام پور میں ٹوٹل 36 گاوں ہیں ان 36 گاوں میں رقبے اور آبادی کے حوالے سے کاہی سب سے بڑا گاوں ھے۔ اور باقی 35 گاوں میں بھی اچھی خاصی آبادی ھے۔ ان 36 گاوں کے حالات اور ان میں رہنے والے لوگوں کی زندگی ، روزگاراور محاشی حالات پر آگر نظر ڈالی جائے تو اللہ کے فضل و کرم  سے تقریبا سارے گھرانے زندگی معمول کے مطابق ہنسی خوشی گزار رہے ہيں ۔اور اگر ان 36 گاوں میں ہم نظر ڈالیں تو کم سے کم یا ذیادہ سے ذیادہ 60 یا 70 تک گھرانے غربت کی زندگی گزار رہے ہوں گے ۔ ممکن ھے کہ ان 60 یا 70 گھرانوں میں کچھ ایسے گھرانے بھی موجود ھوں گے  جس کے بچوں کو تین وقت کی روٹی نصیب نہیں ھوتی ھوگی۔ اپ لوگ سوچ رھے ھوں گے کہ اس سے حاجیوں کا کیا تعلق ھے کہ اسکو روٹی ملے یا نہ ملے تو چلیں اس پر بات کرتے ہیں۔
 میرے  خیال میں تو اسے لوگوں کی حج کبھی بھی قبول نہیں ھوتی جس کے پڑوسی کے بچے بھوکے ھوں اوروہ  حج پر جانے کی خوشی میں ایک لاکھ کی دیگھیں پکائیں اور حج کرنے کی خوشی میں پھر ایک لاکھ لوگوں کو مبارک بات پر کھلائیں اور تین تین لاکھ حج داخلے کیلئے جمع کریں۔ لیکن ان لوگوں کو اس بات کی  کوئی پروا نہیں کہ پڑوسی کا بچہ بھوک سے مرے یا کوئی دو وقت کی روٹی کیلئے ڈھاکا مارے یا اپنی عزت بیچے ۔ بس یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ حج کرے اورلوگ انھیں حاجی صاحب کہہ کر بلائیں۔ باقی سب بھاڑ میں جائیں۔ 
 ان 36 گاوں میں تقریبا کم از کم ہر گاوں میں 10 تک حاجی صاحبان ہیں آگر 10 کو 36 میں ضرب دیں تو یہ 360 بنتے ہیں۔ اور اگر ہر 4 لاکھ کے ساتھ احساب کریں جو ہر ایک نے حج پر لگائیں ہیں تو یہ  14 کروڑ 40 لاکھ بنتے ہیں۔ اور ٹوٹل غریب گھرانے صرف 70 کے قریب ہیں اگر 14 کروڑ 40 لاکھ ان 70 گھرانوں پر تقسیم کریں تو 20 لاکھ 57 ہزار 142 سو روپے ہر گھرانے کے حصے میں اتے ہیں۔ اگر ایسا ھوتا تو اج نظام پور میں کوئی بھی غریب نا ھوتا اور نا ہی کسی کے بچے بھوکے سوتے اور نا ہی کوئی زکوۃ کا مستحق ھوتا۔
حج ہم پر تب فرض ھے جب ہمیں اپنے ارد گرد کوئی بھوکا یتم نظر نا آئے ۔ لیکن ہمارے حاجیوں کا اس سے کیا لینا دینا۔ بس اس نے تو ہر حال میں حاجی بننا ھے چاھے اسکا پڑوسی بھوکا ھو یا کوئی رزق کے لئے اپنی عزت بیچے یا ڈھاکا مارے اسے اسکا کیا تعلق بس اس نے اپنے نام کے ساتھ حاجی لکھنا ھے۔ 
میری نظر میں نظام پور میں نا کوئی حاجی ہے نا تھا اور نا ھوگا۔ سب ریاح کار ہیں جو سب کچھ دیکھاوے کے لئے کر رہے ہیں۔ اور ان لوگوں سے گزارش ھے جو اگلے سال حج پر جانے کی تیاری کر رہے ہیں خدارہ پہلے یتیم کا پیٹ بھر دو یہ بھی کسی حج سے کم نہیں ھے ۔ پہلے یہ ثواب کردو انشاہ اللہ اگر زندگی رہی اور اللہ پر بھروسہ ھے تو اپ حج کیے بغیر اس دنیا سے نہیں جاوگے ۔ اج اللہ نے حج کرنے کی توفیق دی ھے تو کل بھی اللہ ہی توفیق دے گا۔ 
اس تحریر سے کسی کی دل ہزاری ھوئی ھو تو معاف کر دیں 

تحریر: لیاقت علی 
نظام پور کے حاجیوں کو غریبوں اور یتیموں کا سلام نظام پور کے حاجیوں کو غریبوں اور یتیموں کا سلام Reviewed by Zintovlogs on September 25, 2019 Rating: 5

No comments:

This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking

district Badin This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking and very sad . They have no facilities e...

Powered by Blogger.