مائل انتقام رہتا ہے
پھر بھی لب پر سلام رہتا ہے
میں کسی حال میں رہوں یا رب
لب پہ تیرا ہی نام رہتا ہے
میں ترے شہر جب بھی آتا ہوں
تیرے گھر پر قیام رہتا ہے
میں نہیں فیض یاب ہوتا ہوں
گو وہاں فیض عام رہتا ہے
لوگ کہتے ہیں کہ چرچہ میرا
تیرے گھر صبح شام رہتا ہے
تیری انکھوں کے اک اشارہ پر
قتل کا نتظام رہتا ہے
کچھ کہے مجھ کو وہ مگر دل میں
میرا اونچا مقام رہتا ہے
لذت غم سے آشنا ہو کر
مضمل کیوں پیام رہتا ہے
پیام
مائل انتقام رہتا ہے - پھر بھی لب پر سلام رہتا ہے
Reviewed by Zintovlogs
on
September 22, 2019
Rating:

No comments: