وفاؤں کو سجا کر دیکھئے تو
مجھے اپنا بنا کر دیکھئے تو
خدا کو ڈھونڈھنے جاتے کہاں ہیں
ذرا گردن جھکا کر دیکھئے تو
وفا پر تبصرہ کرنے سے پہلے
مجھے بھی آزما کر دیکھئے تو
نشہ کافور ہو جائیگا میرا
نگاہوں سے پلا کر دیکھئے تو
مہک اٹھے گا یہ ماحول سارا
ذرا سا مسکرا کر دیکھئے تو
مرے سپنے ہوتے ہیں جھوٹے
مرے خوابوں میں آکر دیکھئے تو
کہاں تک بھاگیئے گا مشکلوں سے
انہیں آنکھیں دکھا کر دیکھئے تو
تعصب تنگ نظری اور نفرت
یہ دیواریں گرا کر دیکھئے تو
ہیں کھلنے کے لئے بیتاب کلیاں
ذرا سا گد گدا کر دیکھئے تو
پیام اس شہر کی خاموشیوں میں
کوئی پتہ ہلا کر دیکھئے تو
پیام
وفاؤں کو سجا کر دیکھئے تو - مجھے اپنا بنا کر دیکھئے تو
Reviewed by Zintovlogs
on
September 22, 2019
Rating:

No comments: