پیار کا خواب سجائے رکھئے
آپ کو یاد کرے گی دنیا
اپنا دیوانہ بنائے رکھئے
دل میں کوئی نہیں اگر الفت
دشمنی کو ہی بنھائے رکھئے
سر ندامت سے جھک نہ جائے کہیں
آسماں سر پہ اٹھائے رکھئے
حسن چھپتا نہیں زمانے میں
لاکھ پردے میں چھپائے رکھئے
نفرتون کے چراغ روشن ہیں
اپنے دامن کو بچائے رکھئے
دل کو راحت ملے گی دل سے پیام
مجھ کو سینے سے لگائے رکھئے
پیام
دیپ آنکھوں میں جلائے رکھئے
Reviewed by Zintovlogs
on
September 19, 2019
Rating:
No comments: