ابھی سوچیں تو کیا سو چیں؟
ہر اک سو ہو کا عالم ہے
ابھی بولیں تو کیا بولیں ؟
ہر اک انسان پتھر ہے
ابھی دھڑکیں تو کیا دھڑکیں؟
فضا پر نیند طاری ہے
ابھی جاگیں تو کیا جاگیں؟
ہر اک مقتل کی شہ رگ میں
لہو کی لہر جاری ہے
ابھی دیکھیں تو کیا دیکھیں؟
ہر اک انسان کا سایہ
ابھی مٹی پہ بھاری ہے
ابھی لکھیں تو کیا لکھیں؟
محسن نقوی
ابھی لکھیں تو کیا لکھیں
Reviewed by Zintovlogs
on
September 19, 2019
Rating:
No comments: