بھری دنیا میں شامل ہوگیا ہوں
اسے آساں سمجھ لینے کی دھن میں
میں اپنے آپ مشکل ہوگیا ہوں
بہت پتھر بنا ہوں ٹوٹنے کو
مگر اک چوٹ سے دل ہوگیا ہوں
مری فطرت رہی ہے قتل ہونا
مگر مشہور قاتل ہوگیا ہوں
غبار ہمسفر کے ساتھ رہ کر
بس محراب منزل ہوگیا ہوں
مجھے دریا سے ملنے کی ہوس تھی
بکھر کر ریگ ساحل ہوگیا ہوں
کہا کل چاند نے بنجر زمیں سے
میں آبادی کے قابل ہوگیا ہوں
ضروری تھا مرا محسن سے ملنا
میں خود رستے میں حائل ہوگیا ہوں
محسن نقوی
میں تنہائی کا حاصل ہو گیا ہوں
Reviewed by Zintovlogs
on
September 19, 2019
Rating:
No comments: