banner image

Facebook

banner image

Rafale vs JF-17 Thunder

Rafale-vs-JF17-thunder-pakistan-zindabad

رافیل vs جے ایف 17 تھنڈر - اک اجمالی تعارف
بھارت نے 2016 میں فرانس سے 36 رافیل طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا جسکی کل قیمت 87۔7 ارب یورو طے پائی ہے، آج ہندوستان کو چار طیاروں کی پہلی قسط کا پہلا طیارہ ڈیلیور ہو گیا ہے، جس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بہت سی خبریں زیر گردش ہیں۔
آئیے پہلے جے ایف 17 تھنڈر کو ڈسکس کر لیتے ہیں۔ اس جدید ترین ملٹی رول طیارے کے تین ورژن ہیں, جے ایف 17 تھنڈر بلاک 1, بلاک 2, اور بلاک 3. نیا آنے والا JF-17 Thunder (Block 3) اپنے پچھلے دونوں ماڈلز کی نسبت جدید ترین ورژن ہے, چونکہ مقابلہ رافیل سے ہے تو ہم یہاں بلاک 3 کو ہی ڈسکس کریں گے.
بلاک 3 میں وہ ساری جدید ترین ٹیکنالوجی نصب ہے جو ففتھ جنریشن طیاروں کی ضرورت ہوتی ہے.
جدید جنگی طیاروں کا مستقبل انکے BVM یعنی بیونڈ وژن میزائل سسٹم پر منحصر کرتا ہے, یعنی دوسرے جہاز کو سو ڈیڑھ سو کلومیٹر دور سے ہی اڑا دینے والا سسٹم. اسکی بنیاد بہترین ریڈار, بہترین HMS سسٹم, اور بہترین BVM میزائل ہیں. طیارہ اپنی دیگر خصوصیات کے ساتھ ان تمام وار سسٹمز کا کیرئر ہے, یقینا کیرئر جتنا بہتر ہو گا وہ ان سسٹمز کا مددگار ثابت ہو گا.
جے ایف 17 بلاک 3 میں جو AESA ریڈار سسٹم لگا ہے وہ اس وقت دنیا کے جدید ترین F-22 ,Su-35 ,F-35 جیسے جنگی طیاروں میں لگا ہوا ہے, جسے جام کرنا بہت مشکل ہے. اسکے علاوہ اس میں جدید HMS سسٹم لگا ہوا ہے جس کی مدد سے پائلٹ کے اپنے ہیلمٹ کی اسکرین میں ٹارگٹ کو دیکھتے ہی میزائل اسے لاک کر لیتے ہیں. یہ سسٹم ایک وقت میں چار سے ذائد طیاروں کو لاک کرنے اور ان پر حملہ کرنے کی اہلیت رکھتا ہے.
جہاں تک بات ہے کہ پاکستان کے پاس BVM میزائل کونسے ہیں تو آپ کو ہندوستانی فوج کے دفاعی سربراہان کی کھسیائی ہوئی پریس کانفرنس یاد کراتا جاوں, جس مین وہ پاکستان کی طرف سے فائر کئے گئے AMRAAM میزائل کا ٹکڑا دکھا دکھا کر نوحے پژھ رہے تھے. پاکستان کے زیر استعمال ایم رام میزائل دنیا کے چند بہترین اور موسٹ ٹیسٹڈ BVM میزائلوں میں سے ایک ہے. یہ میزائل ریکارڈ دس ایئر ٹو ایئر جھڑپوں میں کامیابی سے استعمال ہوا ہے.
حالیہ مختصر لیکن بھرپور جھڑپ میں JF-17 ہندوستانی مگ 21 اور سخوئی 30 جیسے جنگجو جیٹ طیاروں کو با آسانی پچھاڑ چکا ہے. یہ ذکر کرنا بے جا نا ہو گا کہ اس جھڑپ کے بعد سے JF-17 کی عالمی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے کیونکہ خصوصا نئے بننے والے طیاروں میں ایسے بہت کم طیارے ہیں جو "Air Combat" فضائی جھڑپ میں ٹیسٹ ہو چکے ہوں. سپر پاورز کے پاس موجود کئی جدید طیارے بھی زمین پر موجود نہتے لوگوں پر نشانہ بازی تک ہی محدود رہے ہیں.
جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری میں ایف 16 بلاک 52 سے ذیادہ گنجائش کا فیول ٹینک ہو گا جس سے اسکی جنگی رینج میں اضافہ ہو جاتا ہے. نیا Ws-13 انجن اسے MACH 2 کی رفتار مہیا کرے گا جو کہ فرانسیسی رافیل کے برابر ہے.
دوسری طرف سب سے ذیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ فرانسیسی رافیل طیارے میں چند اضافی خوبیاں ضرور ہو سکتی ہیں لیکن بھارت نے یہ 36 رافیل طیارے فی طیارہ 230 ملین ڈالر میں خرید کیا ہے۔ جبکہ ہوم میڈ ہونے کی وجہ سے پاکستانی JF-17 تھنڈر بلاک تھرئ صرف 32 ملین ڈالر کا پڑ رہا ہے, یعنی ایک رافیل کی قیمت میں سات JF-17 تھنڈر طیارے۔
مزید یہ کہ بھارت اب بھی اس رافیل کو فرانس کی مدد سے مینٹین کرے گا جبکہ چین نا صرف جے ایف 17 تھنڈر کی ٹیکنالوجی پاکستان کو ٹرانسفر کر چکا ہے بلکہ پاکستانی انجینئرز اسکی مکمل تربیت بھی حاصل کر چکے ہیں. اب ماضی کی تینوں جنگوں کی طرح کوئی پاکستان کو اسکے جہازوں کے پرزوں کی سپلائی روک کر بلیک میل نہیں کر سکتا




Rafale-vs-JF17-thunder-pakistan-zindabad

Rafale vs JF-17 Thunder Rafale vs JF-17 Thunder Reviewed by Zintovlogs on October 10, 2019 Rating: 5

No comments:

This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking

district Badin This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking and very sad . They have no facilities e...

Powered by Blogger.