ترا اسرار یوں پیہم نہ ہوتا
بہت کچھ ہو مگر سب کچھ نہيں ہو
نہ ہوتے کچھ تو کوئی غم نہ ہوتا
ضمیر اپنا اگر ہوتا نہ روشن
اندھیرا زندگی کا کم نہ ہوتا
خطا کی بول کر سچ میں نے ورنہ
زمانہ مجھ سے یوں برہم نہ ہوتا
نہ گزرا ہوتا گر طوفان سر سے
تو خاموشی کا یہ عالم نہ ہوتا
بدل جاتی پیام اپنی بھی قسمت
اگر زلفوں میں تیرے خم نہ ہوتا
پیام
بدل جاتی پیام اپنی بھی قسمت - اگر زلفوں میں تیرے خم نہ ہوتا
Reviewed by Zintovlogs
on
October 05, 2019
Rating:
No comments: