اک بھکارن
شہر کے مصروف چوراہے کی اندھی بھیڑ میں
اپنے فاقوں سے اٹی خواہش کی ضد پر
بيچنے آئی ہے
اپنی نوجوانی کا غرور
توڑنے آئی ہے بے صورت آنا کے آئنے
بے حنا ہاتھوں میں پھیلائے ہوئے
بس " چند لمحے" زندہ رہنے کا سوال
چند لمحے جن کا ماضی ہے نہ حال
آنکھ میں بجھتی ہوئی اک موج نور
تن پہ لپٹے چیتھڑوں کی سلوٹوں میں
سانس لیتے واہمے
دم توڑتا احساس ، لو دیتا شعور
زندگی کے دو کنارے ۔۔۔ چارسو
اک طرف ہنگامہ ہوس ۔۔۔۔ اک سمت ھو
کس قدر مہنگی ہیں باسی روٹیاں
کتنی سستی ہے متاع آبرو
اے خدائے کاخ وکو
محسن نقوی
بھکارن
Reviewed by Zintovlogs
on
October 16, 2019
Rating:
شہر کے مصروف چوراہے کی اندھی بھیڑ میں
ReplyDeleteاپنے فاقوں سے اٹی خواہش کی ضد پر
بيچنے آئی ہے
اپنی نوجوانی کا غرور
توڑنے آئی ہے بے صورت آنا کے آئنے
بے حنا ہاتھوں میں پھیلائے ہوئے
بس " چند لمحے" زندہ رہنے کا سوال
چند لمحے جن کا ماضی ہے نہ حال
آنکھ میں بجھتی ہوئی اک موج نور
تن پہ لپٹے چیتھڑوں کی سلوٹوں میں
سانس لیتے واہمے
دم توڑتا احساس ، لو دیتا شعور
زندگی کے دو کنارے ۔۔۔ چارسو
اک طرف ہنگامہ ہوس ۔۔۔۔ اک سمت ھو
کس قدر مہنگی ہیں باسی روٹیاں
کتنی سستی ہے متاع آبرو
اے خدائے کاخ وکو
شہر کے مصروف چوراہے کی اندھی بھیڑ میں
ReplyDeleteاپنے فاقوں سے اٹی خواہش کی ضد پر
بيچنے آئی ہے
اپنی نوجوانی کا غرور
توڑنے آئی ہے بے صورت آنا کے آئنے
بے حنا ہاتھوں میں پھیلائے ہوئے
بس " چند لمحے" زندہ رہنے کا سوال
چند لمحے جن کا ماضی ہے نہ حال
آنکھ میں بجھتی ہوئی اک موج نور
تن پہ لپٹے چیتھڑوں کی سلوٹوں میں
سانس لیتے واہمے
دم توڑتا احساس ، لو دیتا شعور
زندگی کے دو کنارے ۔۔۔ چارسو
اک طرف ہنگامہ ہوس ۔۔۔۔ اک سمت ھو
کس قدر مہنگی ہیں باسی روٹیاں
کتنی سستی ہے متاع آبرو
اے خدائے کاخ وکو
www.haripurtoday.blogspot.com