انکے ہی چاہنے والے تھے بہت
گر چہ کم میرے ارادے بھی نہ تھے
زندگی تیرے تقاضے تھے بہت
انکی آنکھوں کو بصارت نہ ملی
جن کی دنیا میں اجالے تھے بہت
اپنا گھر کوئی نہيں تھا لیکن
ہم فقیروں کے ٹھکانے تھے بہت
عشق کی آخری منزل نہ ملی
کچھ مقام اور بھی اگے تھے بہت
کوئی وعدہ نہ تکلم نہ پیام
انکی آنکھوں کے اشارے تھے بہت
پیام
وہ جو دنیا سے کنارے تھے بہت
Reviewed by Zintovlogs
on
October 09, 2019
Rating:
No comments: