banner image

Facebook

banner image

گلابی پھول دل میں کھل چکے تھے


گلابی پھول دل میں کھل چکے تھے
ہم اس موسم میں تجھ سے مل چکے تھے

توجہ سے تری پھر کھل رہے تھے
وگرنہ زخم تو یہ سل چکے تھے

ستون  کتنا سہارا ان کو دیتے
جو گھر بنیاد سے ہی بل چکے تھے

پرانی اجنبیت لوٹ آئی
ہم ان سے اور وہ ہم سے مل چکے تھے

ترو تازہ تھی جاں راہ جنوں میں
اگرچہ پاؤں اپنے چھل چکے تھے


پروین شاکر

گلابی پھول دل میں کھل چکے تھے  گلابی پھول دل میں کھل چکے تھے Reviewed by Zintovlogs on February 11, 2020 Rating: 5

No comments:

This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking

district Badin This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking and very sad . They have no facilities e...

Powered by Blogger.