چلی چلوں گی جہاں تک یہ ساتھ رہتا ہے
زمین دل یونہی شاداب تو نہيں اے دوست
قریب میں کوئی دریا ضرور بہتا ہے
گھنے درختوں کے گرنے پہ ماسوائے ہوا
عذاب در بدری اور کون سہتا ہے
نجانے کون سا فقرہ کہاں رقم ہو جائے
دلوں کا حال بھی اب کون کس سے کہتا ہے
مقام دل کہیں آبادیوں سے ہے باہر
اور اس مکان میں جیسے کہ کوئی رہتا ہے
مرے بدن کو نمی کھاگئی ہے اشکوں کی
بھری بہار میں کیسا مکان ڈھتا ہے
پروین شاکر
اسی میں خوش ہوں مرا دکھ کوئی تو سہتا ہے
Reviewed by Zintovlogs
on
February 11, 2020
Rating:

No comments: