بہت دنوں کے بعد اسے
اک محفل میں دیکھا تھا
اک لمحے کو ہجر و وصال کے سارے موسم
آنکھوں میں لہرا سے گئے
دل میں چراغ سے جل اٹھے
اس سے گلے ملنے کے تصور سے ہی
جیسے سارا وجود
پھول کی صورت کھل اٹھا
ان ہاتھوں کے لمس کو سوچ کے
سارا جسم سلگ اٹھا
ان ہونٹوں کی گرم گلابی نرمی کا خوش رنگ خیال
ہونٹوں پہ مسکا اٹھا
حلقہ یاراں سے آخر
میری طرف وہ بھی آیا بھی
میری جانب دیکھا بھی
پر جو کہا تو اتنا کہا
آپ سے مل کر خوشی ہوئی
میرے صحن دل میں اچانک ہونے والی
پت جھڑ سے یکسر لا علم
پروین شاکر
Good To See You
Reviewed by Zintovlogs
on
February 20, 2020
Rating:
No comments: