فراز کوہ سے گرتی ہوئی سیال چاندی
نگار زندگی کا خواب سیمیں
طلسم آب میں عکس سپہر لاجوردی دم بخود ہے
فسون رنگ میں ڈوبی زمین آبنوسی صفت پیکر ہوگئی ہے
خم محراب کوہ ارغوانی پر
رو پہلی مسکراہٹ ہے
ستارہ دار جیسے
قوس آب نیلمیں کے گرد چکر کاٹتی ہیں
عجب آواز ہے یہ
عجب قوت سے یہ اپنی طرف مجھ کو بلاتے ہیں
لہو میں رقص کرتی جا رہی ہے وحشت پیہم
دریں وحشت بطرز آہوئے دیوانہ می رقصم
کہ آب آتش شدو من صورت پروانہ رقصم
پروین شاکر
نیا گرہ فالز
Reviewed by Zintovlogs
on
February 26, 2020
Rating:
No comments: