ہمارے درمیاں ایسا کوئی رشتہ نہیں تھا
ترے شانوں پہ کوئی چھت نہیں تھی
مرے ذمے کوئی آنگن نہیں تھا
کوئی وعدہ تری زنجیر پا بننے نہيں پایا
کسی اقرار نے میری کلائی کو نہیں تھاما
ہوائے دشت کی مانند
تو آزاد تھا
رستے تری مرضی کے تابع تھے
مجھے بھی اپنی تنہائی پہ
دیکھا جائے تو
پورا تصرف تھا
مگر جب آج تونے
راستہ بدلا
تو کچھ ایسا لگا مجھ کو
کہ جیسے تو نے مجھ سے بے وفائی کی ۔
پروین شاکر
Urdu Poem - Sad Poem For Boy Friend
Reviewed by Zintovlogs
on
February 12, 2020
Rating:

No comments: