banner image

Facebook

banner image

وہی سب کچھ سہی لیکن

wahi sub kuch sahi lekin

وہی آنکھیں ہیں
جن میں زندگی نے خواب لکھے تھے
وہی پلکیں ہیں جن پر
میرے ہونٹوں کی شعاعوں نے 
چنی تھی کہکشاں اکثر 
وہی لب جن سے لفظوں کے ستارے ٹوٹ کر
میری غزل میں سانس لیتے تھے 
وہی چہرہ --- جو حرف و صوت کے ہر دائرے میں مرکزی نقطہ
وہی گردن کہ جس میں عقد مرجاں آئنہ بندی کا خمیازہ
وہی بازو جنہیں میرے بدن کا لمس اکثر
بے کراں چاہت کی رت سے 
آشنا کرتا
وہی سب کچھ -- مگر اک فرق واضح ہے
کہ اب اس کی طبیعت میں سمندر کا تموج ہے 
وہی سب کچھ -- مگر اب اس طرح لگتا ہے جیسے
ہم میں نادیدہ فصلیں کھچ گئیں خود سے
کبھی میری محبت سے اٹے  مہتاب کی راتیں
گھنی راتیں
اسے اچھی نہیں لگتی 
کبھی بے ربط و بے خواہش ملاقاتیں
اسے اچھی نہیں لگتیں
وہی سب کچھ سہی لیکن -- اب ایسا ہے 
میری باتیں --- اسے اچھی نہیں لگتیں


محسن نقوی 
وہی سب کچھ سہی لیکن وہی سب کچھ سہی لیکن Reviewed by Zintovlogs on October 09, 2019 Rating: 5

1 comment:

This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking

district Badin This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking and very sad . They have no facilities e...

Powered by Blogger.