وقت ہوتا کہ مرا بخت عناں گیر ، سو ہے
تجھ سے ملنے میں یونہی ہونی تھی تاخیر، سو ہے
ہم ہی اس بار تپ غم سے نہ بچنے پائے
وہ جو ہوتی تھی ترے ہاتھ میں تاثیر، سو ہے
اتنی دشوار نہیں تھی گرہ غم کی کشود
بے ہنر ہی تھا مرا ناخن تدبیر سو ہے
رم بہت تجھ میں ہے لیکن مرے خوابوں کے غزال
دل کو ہونا تھا ترے پاؤں کی زنجیر سو ہے
میں ستاروں کی سفارش بھی آگر لے آتی
یہی لکھی تھی مرے خوابوں کی تعبیر، سو ہے
پروین شاکر
وقت ہوتا کہ مرا بخت عناں گیر ، سو ہے
Reviewed by Zintovlogs
on
February 17, 2020
Rating:
No comments: