banner image

Facebook

banner image

نمائش

exhibition

نمائش 
شہر کے بیچوں بیچ نمائش لگی ہوئی ہے
طرح طرح کے زخموں کے اسٹال لگے ہیں
کہیں بڑی محنت سے سرخ رنگائے ہوئے دلکش ملبوس
سینت سینت کے رکھے ہوئے تارداماں
پھٹے ہوئے آنچل 
اور مسکی اوڑھنیاں
نم آلود شکن بستہ میلی چادر 
لوح پشت پہ نیلم کی نقاشی والے جسم
حبس بے جا میں رکھے جانے والے کچھ خواب
گروی رہنے والی آنکھیں
عمر قید پانے والی آشائیں
جلا وطن امیدیں
اس انبوہ رنگ میں
کچھ ایسے بھی لوگ کھڑے ہیں
جن کے دل اور لان کے پھول
کبھی نہیں مرجھائے
جن کی نرمی پیراہن کو
باد صبا تک چھونے سے گھبراتی ہے 
جن کے بدن پر اک ہلکا سا زخم لگے تو
لالہ رخان شہر کی پلکیں
بہر رفو آجاتی ہیں
جن کی خواب گہوں کا ریشم 
سپنے بنتا رہتا ہے
نیلم اور یاقوت یہاں پر ، اپنی جگہ پر ہوتے ہيں
خواب انہیں خود دیکھتے ہیں
عمر قید
حبس بے جا 
اور کالا پانی 
جیسے لفظ
انکے لئے نامحرم ہیں
جن کے گھروں میں
فصل کے میوے 
رت کے پھول
اور تہوار کی شیرینی
حاکم وقت کے توشّہ خاص سے بجھوائے جاتے ہیں
مخبر خاص کی خلعت پا کر
معتبرین شاہ میں شامل ہوکر
جو ہر صبح نکلتے تھے
زیر فلک نافرمانی کی سن کن لینے 
زیر زمیں میں سچائی کی سرکوبی کرنے
اور ہر شام کو کافی ہاوس میں
حاکم ناجائز کے خلاف
نیا تبرا لکھنے اور مکرر کہنے والے سادہ دلوں کے گھر کا پتہ
کارکناں سادہ قبا تک پہنچانے 
چیزوں کی ترتیب اچانک بدل گئی ہے
سرچشمہ دکھ ہے یا گلیسرین 
آنسو یکساں چمک رہے ہیں
ساری آنکھیں صف بستہ ہیں
دروازے پر لگی ہوئی ہیں
بانوئے شہر قدم رنجہ ہوں
فیتہ کاٹیں۔ 

پروین شاکّر

نمائش نمائش Reviewed by Zintovlogs on March 11, 2020 Rating: 5

No comments:

This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking

district Badin This is the current condition of these people after rain it is really heartbreaking and very sad . They have no facilities e...

Powered by Blogger.